Sale!

Sultan Slahudin Ayoby سلطان صلاح الدین ایوبی

Original price was: ₨ 700.Current price is: ₨ 600.

صلاح الدین ایوبی اسلامی تاریخ کے عظیم ترین سپہ سالاروں، حکمرانوں اور مجاہدوں میں شمار ہوتے ہیں۔ ان کا پورا نام یوسف بن ایوب تھا اور وہ 1137 یا 1138ء میں تکریت (موجودہ عراق) میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق کرد نسل سے تھا اور ان کے والد نجم الدین ایوب سلطنت زنگی کے ایک معزز سردار تھے۔ صلاح الدین نے اپنے چچا اسد الدین شیر کوہ کی سرکردگی میں سیاسی و عسکری زندگی کا آغاز کیا اور پھر رفتہ رفتہ اسلامی دنیا کے سب سے بااثر اور مشہور حکمران بن گئے۔

Category: Brand:

Description

ہارڈ بائنڈ
صفحات 240
ڈلیوری فری

صلاح الدین ایوبی اسلامی تاریخ کے عظیم ترین سپہ سالاروں، حکمرانوں اور مجاہدوں میں شمار ہوتے ہیں۔ ان کا پورا نام یوسف بن ایوب تھا اور وہ 1137 یا 1138ء میں تکریت (موجودہ عراق) میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق کرد نسل سے تھا اور ان کے والد نجم الدین ایوب سلطنت زنگی کے ایک معزز سردار تھے۔ صلاح الدین نے اپنے چچا اسد الدین شیر کوہ کی سرکردگی میں سیاسی و عسکری زندگی کا آغاز کیا اور پھر رفتہ رفتہ اسلامی دنیا کے سب سے بااثر اور مشہور حکمران بن گئے۔

صلاح الدین ایوبی کی شہرت کا سب سے بڑا سبب ان کی صلیبی جنگوں میں نمایاں کامیابیاں ہیں، خصوصاً 1187ء میں بیت المقدس (یروشلم) کی فتح، جو انہوں نے تقریباً 88 سال بعد عیسائیوں سے واپس لیا۔ یہ فتح نہ صرف عسکری لحاظ سے شاندار تھی بلکہ اخلاقی اور مذہبی اعتبار سے بھی بہت اہم مانی جاتی ہے۔ انہوں نے جنگ کے بعد جس بردباری، رحم دلی اور انسان دوستی کا مظاہرہ کیا، وہ اسلامی اصولوں کی عملی مثال بن گیا۔ اس کے برعکس، جب صلیبیوں نے 1099ء میں یروشلم فتح کیا تھا تو انہوں نے ہزاروں مسلمانوں کو بے دردی سے قتل کیا تھا۔

صلاح الدین ایوبی نے نہ صرف صلیبیوں سے لڑائی کی بلکہ اسلامی دنیا میں اتحاد پیدا کرنے کے لیے بھی انتھک کوششیں کیں۔ اس وقت مسلم دنیا مختلف ریاستوں اور فرقوں میں بٹی ہوئی تھی۔ انہوں نے سب سے پہلے مصر میں فاطمی خلافت کا خاتمہ کیا اور وہاں اہلِ سنت کا نظام بحال کیا۔ پھر شام، حلب، موصل، یمن اور دیگر علاقوں کو متحد کیا اور ایک مضبوط ایوبی سلطنت قائم کی جس کا مرکز دمشق تھا۔

صلاح الدین کی شخصیت میں عدل، حلم، تقویٰ اور شجاعت نمایاں طور پر موجود تھے۔ وہ نہ صرف ایک ماہر جنگجو تھے بلکہ ایک فقیہ، عادل حکمران، اور دین دار انسان بھی تھے۔ ان کی زندگی کا مقصد صرف زمین فتح کرنا نہیں تھا بلکہ امت مسلمہ کو بیدار کرنا اور اسے اخلاقی، روحانی اور سیاسی طور پر مضبوط بنانا تھا۔ ان کی سادہ زندگی، نرم گفتاری، دشمنوں سے حسن سلوک اور اللہ پر کامل بھروسا ان کی شخصیت کو بے مثال بناتا ہے۔

1193ء میں صلاح الدین ایوبی کی وفات ہوئی۔ ان کا مزار دمشق میں واقع ہے۔ وفات کے وقت ان کے ذاتی خزانے میں اتنا کچھ بھی نہ تھا کہ کفن کی قیمت پوری ہو سکے، جو اس بات کی علامت ہے کہ انہوں نے ساری زندگی دولت جمع کرنے کے بجائے اُمت کے لیے وقف کر دی۔

صلاح الدین ایوبی آج بھی عالمِ اسلام کے نوجوانوں کے لیے ایک مثالی شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔ ان کی زندگی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ایمان، اخلاص، حکمت اور عدل کے ذریعے ایک بکھری ہوئی قوم کو بھی عزت، اتحاد اور کامیابی کی طرف گامزن کیا جا سکتا ہے۔

Saladin, known in the West as “Saladin,” is considered one of the greatest commanders, rulers, and warriors in Islamic history. His full name was **Yusuf ibn Ayyub**, and he was born in 1137 or 1138 in Tikrit (present-day Iraq). He belonged to a Kurdish family, and his father, Najm ad-Din Ayyub, was a prominent military commander in the Zengid dynasty. Saladin began his military and political career under the leadership of his uncle **Asad ad-Din Shirkuh** and gradually became one of the most influential and renowned rulers in the Islamic world.

Saladin’s fame primarily stems from his significant victories in the Crusades, particularly his **capture of Jerusalem in 1187**, which he retook from the Crusaders after nearly 88 years. This victory was not only a military triumph but also of immense moral and religious importance. After the conquest, he demonstrated remarkable magnanimity, mercy, and humanitarianism, offering protection to the Christian inhabitants of the city. In contrast, when the Crusaders captured Jerusalem in 1099, they slaughtered thousands of Muslims in a brutal manner.

Saladin did not only fight against the Crusaders, but he also worked tirelessly to unite the Islamic world. At that time, the Muslim world was fragmented into various states and factions. He first ended the rule of the Fatimids in Egypt, restoring Sunni Islam, and then united Syria, Aleppo, Mosul, Yemen, and other regions, establishing a powerful Ayyubid Sultanate with its capital in Damascus.

Saladin was known for his justice, wisdom, piety, and courage. He was not only an expert warrior but also a scholar, a just ruler, and a devout Muslim. His life’s goal was not only to conquer lands but to awaken the Muslim ummah and make it strong both spiritually and politically. His simple lifestyle, gentle speech, kindness towards his enemies, and complete trust in Allah made him a unique figure.

Saladin passed away in 1193. His tomb is located in Damascus. At the time of his death, his personal treasury was so empty that there was not enough money to cover the cost of his burial, which is a testament to his selflessness and dedication to the Muslim ummah rather than accumulating wealth.

Even today, Saladin is considered a role model for the youth of the Islamic world. His life teaches us that through faith, sincerity, wisdom, and justice, a divided nation can be led to honor, unity, and success.

Order through website or contact us on Whatsapp 03328706239 Dismiss